طلاق اور طلاق دینے کا طریقہ
طلاق اور طلاق دینے کا طریقہ مضمون نگار کی آراء سے کامل اتفاق ضروری نہیں ۔ اتفاق صرف کتاب اور اس کے زیرِ اثر سنت و آثار سے ہے۔ از ڈاکٹر شہزاد سلیم ہمارے ہاں اکثر لوگ طلاق دینے کے طریقے سے نا واقف ہوتے ہیں۔ عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ اگر شوہر تین دفعہ طلاق کہہ دے تب ہی بیوی کی اس سے علیحدگی ہوگی۔ یہ نقطۂ نظر اللہ تعالیٰ کی کتاب قرآن مجید کے خلاف ہے۔ قرآن مجید کے مطابق شوہر کے صرف ایک دفعہ ہی طلاق کہنے سے بیوی کو طلاق ہوجاتی ہے۔ نیز طلاق کے بارے میں اور بھی بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں جن سے مندرجہ ذیل سوال پیدا ہوتے ہیں: ا ۔ کیا خواتین کو طلاق دینے کا حق ہے؟ ب۔ کیا بیوی طلاق لینے کے لیے کو شوہر کو مال و دولت دینا چاہیے؟ ج۔ طلاق دینے کا صحیح طریقہ کیا ہے ؟ د۔ غلط طریقے سے دی گئی طلاقوں سے کیسے نبرد آزما ہوا جائے؟ ہ۔ طلاق کے بعد اولاد کس کی سرپرستی میں دی جائے گی؟ اب ہم ان سوالوں کے جواب الگ الگ دیتے ہیں: ا ۔ طلاق دینے کا حق جب ایک مرد اور ایک عورت ایک دوسرے سے شادی کے بندھن میں بندھتے ہیں تو ان کی فطری خواہش ہوتی ہے کہ وہ اس بندھن میں ہمیشہ بندھے رہیں۔ وہ اس بات ک...