دل کی بات
دل کی بات کلام: ڈاکٹر ضیاءاللہ ضیاءؔ drziaullahzia@gmail.com ........................................................................... اگر اذنِ سخن ہو تو ہماری عرض بھی سُن لو اجازت چاہیے ہم کو سعادت چاہیے ہم کو ضروری بات کرنی ہے ادھوری بات کرنی ہے بہت سے درد کہنے ہیں وہ کب تک چھپ کے سہنے ہیں کہ جو بھی ہے غبارِ غم کہ جس سے آنکھ ہے پرنم جو ہے اس دل میں پوشیدہ وہ غم کہ ہے جو نادیدہ وہ کیوں تنہا بھلا سہہ لیں وہ کیوں نہ برملا کہ دیں اگر دل تم سے کہہ پائے تمہیں معلوم ہو جائے ہمارا ماجرا جو ہے خلش جانِ ضیاء ؔجو ہے