عافیہ صدیقی کی حقیقت از حسن نثار
اکتوبر 31, 2017 0 تبصرے
القاعدہ کی بدنام زمانہ ڈائمنڈ لیڈی وہ خاتون ہے جس نے نو گیارہ کے خرچے کے لئے القاعدہ کے لئے ہیرے سمگل کئے تھے کیونکہ پیسے کا بیگ لے جانا ممکن نا تھا ۔ وہ خاتون کئی سالوں سے امریکی واچ لسٹ پر تھی آن لائن جاسوسی سامان فرضی ناموں سے خریدنے پر سوال جواب بھی ہوئے تو اس نے کہا وہ کیمپنگ اور شکار کے لئے لے رہی ہے۔القاعدہ کے عامر البلوچی کا لیٹر بکس استعمال کرتی تھی، القاعدہ کے پیغام رساں کا کام بھی کرتی تھی امریکہ میں۔ ساتھ امریکہ میں پی ایچ ڈی کی طالبعلم تھی ، شعبہ تھا اسکا انسانی رویوں کی سٹدی کرنا ۔ نو گیارہ کے بعد جب امریکہ نے القاعدہ کے گرد گھیرا تنگ کیا تو وہ ملک چھوڑ کر بھاگی، پھر پاکستان مشرف پاکستانی پکڑ پکڑ کر امریکہ کو دے رہا تھا تو وہ افغانستان ہو لی۔
دوسری طرف پاکستان اسکے دیور خالد شیخ محمد کو امریکہ کے حوالے کر چُکا تھا جو کہ نو گیارہ کا ماسٹر مائینڈ تھا۔ یاد رہے خالد شیخ محمد جماعت اسلامی کی ناظمہ کے گھر سے پنڈی سے پکڑا گیا تھا ۔ اس سے پہلے نوے کی دہائی میں اسکا بھتیجا رمزی یوسف ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی بیسمینٹ میں بم رکھنے کے جرم میں پاکستان سے امریکہ لے جایا جا چُکا تھا ۔ اسی رمزی یوسف کی وجہ سے آج بھی پروازوں پر سو ملی لیٹر سے زیادہ مائع چیز ایک پیکنگ میں لے جانے پر پابندی ہے۔ کیونکہ اس نے گلیسرین کے ساتھ بم بنا کر منیلا سے ٹوکیو جانے والے جہاز میں رکھا تھا۔ او دو لوگ مرے تھے۔ اس کے بعد اس خاتون کا سابقہ خاوند پولیس کے پاس گیا امریکہ میں کہ یہ میرے بچوں کو لےگئی ہے جو امریکی پاسپورٹ ہولڈر ہیںاور انکو خود کش بمبار بنا سکتی ہے۔ وہ اسکے خلاف وعدہ معاف گواہ بنا۔ اس خاتون نے اسی اثنا میں القاعدہ کے عالمی دہشتگرد عامر البلوچی کے ساتھ کی تھی۔ جب وہ افغانستان میں گرفتار ہوئی تو وہ البلوچی کی بیوی تھئ۔ شبہ تھا کہ اپنے امریکی شہری بڑے بیٹے کو وہ خود کش حملے میں استعمال کر چکی ہے۔ اس خااتون کا خاوند اور دیور اس وقت گوانتاناموبے میں ہے اور انہوں نے ہی اسکی مکمل تفصیلات دی تھیں۔بھتیجا ڈھائی سو سال کی سزا کاٹ رہا اور خبر ہے کہ وہ اسلام کو خیرباد کہہ کر عیسائی ہو چکا ہے اور امریکی جیل میں سؤر بھی کھاتا ہے۔ اس ڈائمنڈ لیڈی کو لوگ پاکستانی کی بیٹی اور عافیہ صدیقی کے نام سے بھی جانتے ہیں۔
Comments
Post a Comment