بانگِ اسلام/ بنگاہِ اسلام BANG E ISLAM/ BANGAH E ISLAM

بانگِ اسلام/بنگاہِ اسلام
از ڈاکٹر ضیاءاللہ ضیاءؔ
...........................................................
پاکستان کا نام چودھری رحمت
علی نے رکھا تھا۔ ان نے مزید ریاستوں کی تجویز 
بھی دی تھی 
ان کی ان جملہ تجاویز میں پاکستان کے اجزائے ترکیبی میں بنگال یا بنگلہ دیش یا سابقہ مشرقی پاکستان شامل ہی نہیں تھا بلکہ بنگال بہار اور آسام اور غالباً برما وغیرہ پر مشتمل ایک اسلامی ریاست بنگالستان یا بانگِ اسلام کی تجویز تھی۔ 
میں نے ان ہی کے تصور کو آگے بڑھاتے ہوئے اس مجوزہ ریاست میں مزید خطوں کی شمولیت بھی کی ہے یعنی یہ ریاست بنگلہ دیش
بہار مغربی بگال آسام بھوٹان اور برما سمیت تمام علاقوں پر مشتمل ہو تاک اس خطے میں اسلام
کا پرچم پوری آب و تاب سے تا ابد
 لہراتا رہے۔
اس کا نام بانگِ اسلام 
یعنی اسلام کی 
اذان یا اعلان ہو تو پھر بھی ٹھیک ہے اور اگر بنگاہِ اسلام ہو تو پھربھی موزوں ہے کیونکہ بنگاہ کا مطلب اسباب گاہ یا مال خانہ ہی ہیں۔
ایسے میں اس کا مطلب 
اسلام کا گھر ہوں گے۔

Comments

Popular posts from this blog

عمران خان اور قائداعظم۔۔۔۔ چہ نسبت خاک را بہ عالمِ پاک تحریر : ڈاکٹر ضیاءاللہ ضیاء

مذہبی آزادی اور حریتِ فکر از ڈاکٹر ضیاءاللہ

امیروں کی جنت تحریر: ڈاکٹر ضیاءاللہ ضیاءؔ ـ گوجرہ