مصائب و آلام


مصائب و آلام
تحریر: ڈاکٹر ضیاءاللہ ضیاءؔـ گوجرہ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کسی نے ایک حدیث کا حوالہ دیا ہے کہ امتِ محمدیﷺ بڑے عذاب سے مامون ہے 
نبئ محترم ﷺ کی اس حدیثِ مبارکہ کا حوالہ کیا ہے ؟؟؟؟؟  یہ بات مشہور ضرور ہے تاہم بے سند اور بے حوالہ ہے۔ 
از روئے قرآن جب اصحابِ رسول ﷺ کو اس امر میں کچھ استثناء نہیں تو پھر چہ دیگراں بگوئیند
اِلَّا تَـنۡفِرُوۡا يُعَذِّبۡكُمۡ عَذَابًا اَلِيۡمًا  ۙ وَّيَسۡتَبۡدِلۡ قَوۡمًا غَيۡرَكُمۡ  (9:39)
(اے اصحابِ حبیبِ) اگر تم نہ اٹھو گے تو خدا تمہیں دردناک عذاب دے گا اور تمہاری جگہ دوسری لوگ لے آئے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لبِ لباب یہی ہے کہ 
Physical phenomena do not have any bias or prejudice to any nation or  religion. 
برقِ ناگہانی معبدوں پہ بھی بعینہ گرتی ہے جیسا کہ مے خانوں پر۔
از روئے قرآن سب کچھ مشیتِ الہی یعنی اللہ تعالی کے بنائے ہوئے قوانین کے تابع ہے۔ اس سے کسی قوم کو مفر نہیں۔ 
ہم حادثات و سانحات و مشکلات کے ڈر سے مسلمان نہیں بلکہ اللہ کی بندگی اور اس کی رضاجوئی کے لئے مسلمان ہیں۔ ہمیں خوف ہے تو اس سے تعلق منقطع ہو جانے کا اور ہمیں طمع ہے تو اس کو پانے کی۔ اگر ہم یہ مسلک اپنا لیں تو از روئے قرآن اولیاء اللہ کے لئے نہ خوف رہتا ہے اور نہ حزن۔
وظائف و اوراد صرف اظہارِ بندگی و ذریعہء سوال ہیں۔۔۔ آگے اس کی رضا ہے کہ وہ کس کو بچائے اور کس کو چھوڑ دے۔
ہمیں راضی بہ رضا رہنا ہے تاہم
يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا خُذُوۡا حِذۡرَكُمۡ (4:71)
اے ایمان والو، اپنے بچاؤ کا بندوبست کر لیا کرو
کے مصداق دشمن خواہ انسان ہو یا جراثیم یا ابلیس۔۔۔ حفاظتی اقدامات شرط ہیں۔۔۔ آگے اس کی مرضی:
مَاۤ اَصَابَكُمۡ مِّنۡ مُّصِيۡبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتۡ اَيۡدِيۡكُمۡ وَيَعۡفُوۡا عَنۡ كَثِيۡرٍؕ (42:30)  جو مصیبت بھی تو کو پہنچتی ہے تمہاری کرتوتوں ہی کی بدولت پہنچتی ہے اور تمہاری بہت سی غلطیوں سے وہ درگزر  فرماتا  ہی رہتا ہے۔
از روئے قرآن مصیبت مشیت( مخصوص قوانینِ الہیہ) کے تابع ہے جس کو دور کرنے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے اور اقدامات کا ایک اہم ترین پہلو دعا بھی ہے۔۔۔ آگے اس کی مرضی کہ وہ جو اپنی مشیت کے تحت مناسب سمجھتا ہے وہ فرما دیتا ہے۔۔ ہم اس کی رضا سے راضی ہیں۔


Comments

Popular posts from this blog

عمران خان اور قائداعظم۔۔۔۔ چہ نسبت خاک را بہ عالمِ پاک تحریر : ڈاکٹر ضیاءاللہ ضیاء

مذہبی آزادی اور حریتِ فکر از ڈاکٹر ضیاءاللہ

امیروں کی جنت تحریر: ڈاکٹر ضیاءاللہ ضیاءؔ ـ گوجرہ