Posts

Showing posts from March, 2019

غزل

غزل کلام: ڈاکٹر ضیاءاللہ ضیاءؔ drziaullahzia@gmail.com ...................................... آپ خورسند ہم دکھوں کا شکار ہم کہ ہیں اپنے آپ سے بیزار آپ بیٹھے الگ تھلگ ہیں حضور آپ کو کیا خبر سمندر پار ہم تو شکوہ بھی کر نہیں سکتے کب سے سب و شتم ہے ان کا شعار کوئی شفقت نہیں بڑوں کے لئے جھڑکیاں سہتے ہیں پڑے بیمار بچے سہمے ہوئے سے رہتے ہیں ان کو پڑتی ہے جب کمر پہ مار آنا جانا لگا ہی رہتا ہے ایک پل کو نہیں ہے گھر میں قرار ہےتعطل میں زندگی ساری کس طرح سے چلے گا کاروبار جیبیں خالی لئے ہی پھرتے ہیں جمع ہوتے نہیں ہیں چند ہزار ہم بچاتے ہیں وہ لُٹاتے ہیں جب بھی دیکھو ہیں برسرِ بازار گالیاں دیتے ہیں بزرگ ان کے آتے جاتے وہ کھو رہے ہیں وقار تربیت جن کی ہو نہیں پائی ان کے سائے میں کیا ہوں برگ و بار اک فقط تجھ سے دوستی ٹھہری ورنہ ہمدرد نہ کوئی غمخوار فیصلے سارے ان کے ہوتے ہیں اب رہا ہی نہیں کچھ اختیار ان کو حاصل ہے قوت و جبروت اپنا کوئی ضیاءؔ نہیں ہے شمار