Posts

Showing posts from May, 2020

QUERCETIN IN CORONA کرونا کے بارے میں مفید معلومات

Image
QUERCETIN IN CORONA prepared & presented by Dr.ZiaUllah Zia (Gojra) اللہ بھلا کرے کورنا سیمپوزئیم والے کورنا کے فوکل پرسن میڈیسن کے کنسلٹنٹ اسسٹنٹ پروفیسر صاحب کا ۔۔۔ میں تو شرکت کرنے کے مزاج میں نہیں تھا مگر اپنے پروفیسر صاحب کے اصرار پر ہسپتال سے آدھا پونا گھنٹہ کے فاصلہ پر ) محض اس لئے جانا پڑے کہ پروفیسر صاحب نے کہا کہ یہ تقریبا آخری سیمپوزئیم صرف ان ڈاکٹرز کے لئے ہے جن نے ابھی تک شرکت نہیں کی کیونکہ یہ لازمی ہے بصورتِ دیگر انتظامیہ اور حکومت کی جانب سے تادیبی کاروائ کا اندیشہ ہے علاوہ ازیں پروفیسر صاحب نے بتایا کہ یہ اس قدر معلومات افزاء لیکچر ہے کہ خود پروفیسر صاحب نے بہت کچھ سیکھا ہے۔ لہذا جاتے ہی بنی۔۔۔۔ اب اس لیکچر کے چیدہ چیدہ اہم نکات سمجھیۓ: 1۔  IVERMECTIN 6 mg اگر بخار، نزلہ ، کھانسی، سانس لینے میں دشواری، ہیٹ کی خرابی وغیرہ ہو یا آپ ایسے علاقے میں ہوں جہاں infection پھیل رہا ہے یا آپ کے گھر میں کوئی کرونا کا مشتبہ کیس ہو تو آپ  پہلے دن 2 گولیاں اور اگلے دن 2 گولیاں کھائیں۔ ۔80 KG سے زائد وزن والوں کے لئے 3 گولیاں (حاملہ عورت اور 3 سال سے کم عمر

PETRA OR MAKKA

PETRA OR MAKKA by Dr.ZiaUllah Zia ................................    By the grace of Almighty I am a true muslim and I dont believe in the traditional muslims' views based upon fake sources that have rumors about the collection of Quran. Quran is the last message from God Almighty to the whole humanity and God himself has taken the responsibility of its protection, hence nothing to worry about it. Quran was not compiled in later ages as the traditional ordinary sources say rather Quran was compiled in the reign of the last  Holy Prophet of God Muhammad ﷺ He had saved it and kept the standard copy with his wife Hafsaرضی اللّٰہ تعالٰی عنھا  Uthmam رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ had only made its copies and circulated it. We are dead sure that this is the same Quran that was revealed upon Muhammad ﷺ because God has taken the responsibility of its protection. By the way my dear non muslim brothers instead of criticising or investigating your own religions why you people are so much cur

غزل: قند لگے تھے

کلامِ ضیاءؔ : غزل ٢٨ مئی ٢٠٢٠ء جو تلخ حقائق تھے ہمیں قند لگے تھے البتہ پریشان ہمیں چند لگے تھے آنکھوں پہ نہ اپنی تھی کوئی راہ اجاگر رستے جو کشادہ تھے ہمیں بند لگے تھے کیکر پہ کہیں زخمی ہوا خوشہءانگور مخمل میں کہیں ٹاٹ کے پیوند لگے تھے اک ہم تھے بہاروں میں بھی افسردہ دلی تھی اک وہ تھے خزاؤں میں بھی خورسند لگے تھے ہم جانِ ضیاءؔ عہدِ زیاں کار سے نالاں اک آپ کہ اس عہد کے پابند لگے تھے (شاعر: ڈاکٹر ضیاءاللہ ضیاءؔـ گوجرہ) ZIA VISION YOUTUBE/Blogger/Twitter/FB

آثار قدیمہ

Image
ایک لاکھ سال قبل مسیح۔۔مشرقِ وسطی سب سے پہلی انسانی تدفین۔۔  ۔ 70 تا 35 ہزار سال قبل مسیح  یورپ و مشرقِ وسطی انسانوں سے قریب ترین ناپید species نینڈرتھل کی  تدفین    ۔ 40ہزار سال قبل مسیح۔۔۔  جھیل مونگو۔ آسٹریلیا۔۔۔  جسمانی ساخت کے اعتبار سے جدید انسانوں کی سب سے قدیم لاش کو نذرِ آتش کرنے کے بعد ڈھانچے کی  تدفین ۔ ٣٨ ہزار سال قبل مسیح ۔     سوابیئن جیورہ کا غار۔ جرمنی۔ قدیم ترین مجسمہ ۔جانور نما انسان 35 تا 26 ہزار سال قبل مسیح۔ یوریشیا (بالخصوص یورپ اور سائیبیریا) نینڈرتھل کی تدفین ناپید ۔ جدید انسانوں کا یورپ میں ورود۔ علیہدہ علیہدہ دفن شدہ  شدید سرخ رنگ آلود کھوپڑیاں یا لمبی ہڈیاں  ۔ مقدس آثار کا آغاز ؟  قبروں سے نسوانی مجسموں کے تعویز ۔ 25 تا21 ہزار سال قبل مسیح۔ لائیبییا،ویلز، مشرقی یورپ باقاعدہ تدفین کی واضح مثالیں۔ بہت زیادہ سرخ رنگ سے رنگی ہوئی۔ علاوہ ازیں قبروں میں سیپ کے خول، بھاری لباس، گڑیاں گڈے، ڈھول بجانےکی چھڑیاں، ناپید شدہ ہاتھی نما جانورمیمتھ کے دانتوں کے ٹکڑے، لومڑی کےدانت کے زیورات وغیرہ 13 ہزار تا 8 ہزار سال قبل مسیح۔ نمای

کولیہ (روپ نگر) میرے آباء کا دیس (Kulia (Rupnagar

Image
My Native Village In India دیس: کُولیہ (KULIA/KULIAN)، روپڑ (Rupnagar روپ نگر) تحریر: ڈاکٹر ضیاءاللہ ضیاءؔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ            ہمارے بڑے اسے دیس کہا کرتے تھے۔ یہ اس دور کے ہندوستان کے ضلع انبالہ کی تحصیل روپڑ کا ایک گاوں تھا کُولیہ۔ اب تو روپڑ بھی رُوپ نگر ہو گیا۔ آج کل کولیہ اسی روپ نگر ضلع کی تحصیل چمکور صاحب کا ایک گاؤں ہے جس کا ڈاکخانہ ماموں سمیع (مقیم امریکہ)  کے  آبائی گاؤں بیلا میں ہے اور اس کا  پوسٹ کوڈ  140111 ہے۔ بیلا سے یہ تقریبا 6 کلومیٹر دور ہے اور دریائے ستلج کے کنارے واقع ہے۔ کُولیہ  اپنے ضلعی صدر مقام روپ نگر (روپڑ شہر) سے بجانبِ مغرب 15 کلومیٹر اور اپنی ریاست چندی گڑھ کے صدر مقام سے 45 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ کولیہ کے جنوب میں تحصیل مورنڈہ اور کھمانو ، مشرق میں تحصیل روپ نگر (روپڑ) اور شمال میں تحصیل بلاچور واقع ہیں جبکہ اس کے قریب ترین شہروں میں روپ نگر (روپڑ)، مورنڈہ، کُوریل، کھارڑ شامل ہیں۔ کولیہ دراصل ضلع روپ نگر (روپڑ) اور ضلع فتح گڑھ کی متصل سرحد

یزید کیا قاتلِ امام تھا ؟

یزید کیا قاتلِ امام تھا ؟ یزید کے بارے میں ایک سوال؟؟؟ از ڈاکٹر ضیاءاللہ ضیاءؔ          کیا آپ راہنمائی فرما سکتے ہیں کہ کس صحیح کتابِ سنت و روایات و آثار (مثلا بخاری و مسلم یا مؤطا امام مالک وغیرہ) کی کس مستند  و مصدقہ روایت  یا اثر کے مطابق یہ فعلِ شنیع و مذموم یزید یا اس کی فوج نے کیا تھا ؟؟؟؟؟ کیونکہ میری ناقص معلومات کے مطابق یزیدی لشکر کا سپہ سالار عمر ابن سعد تھا جو صحابئ رسول ﷺ سیدنا سعد بن ابی وقاص ؓ کا صاحب زادہ تھا۔ دوسری طرف یزید بھی خود صحابئ رسول ﷺ اور کاتبِ وحی سیدنا امیر معاویہؓ کا فرزند تھا۔ کیا صحابہؓ نے اپنی اولاد کی تربیت نہیں کی تھی کہ ان سے یہ قبیح فعل سرزد ہوا؟  حیرت یہ بھی ہے کہ جلیل القدر صحابئ رسول ﷺ سیدنا مغیرة بن شعبہؓ جو یکے از صاحبِ بیعتِ رضوان بھی تھے (یعنی از روئے قرآن اللہ ان سب سے راضی ہوا جو مقامِ حدیبیہ پر شجر کے نیچے نبئ محترم ﷺ کے ہاتھ پر بیعت کر رہے تھے اور جن کے بارے میں قرآن میں کہا گیا تھا یداللہ فوق ایدیھم کہ ان کے ہاتھوں پر اللہ کا ہاتھ ہے) ۔۔۔۔ حیرت ہے کہ ان مغیرة بن شعبہ ؓ ہی نے یزید کو ولی عہد بنانے کی تجویز و تائید

پاک دل و پاکباز ﷺ

پاک دل و پاکباز ﷺ ڈاکٹر ضیاءاللہ ضیاءؔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ   کیا کیجیئے اس ذخیرہءروایات کا جو اول تو کسی تحریری ذریعہ سے مرتب ہی نہیں ہوا بلکہ سینہ بہ سینہ متعدد واسطوں سے یوں منتقل ہوا کہ اصل بات کچھ سے کچھ ہوتی چلی گئی اور ثانیا یہ کہ یہ واسطے بھی کم از کم 3 یا 3 سے زائد ہیں۔ 3 واسطوں کی احادیث محض 5 ہیں باقی تمام احادیث  3 سے زائد واسطوں زیادہ تر 5 واسطوں یعنی تقریبا 5 نسلوں کے بعد کچھ سے کچھ ہوتی ہوئی جب مرتبین مثلا بخاری و مسلم تک پہنچیں تو کیا اپنی اصل حالت یا اصل شکل میں تھیں ؟ کچھ اس لئے بھی بالتیقن نہیں کہا جا سکتا کہ محدثین کا اتفاق ہے کہ ایک حدیث بھی نبئ محترم ﷺ کا اصل قول نہیں بلکہ قولِ راوی ہے اور وہ بھی کئی واسطوں سے یعنی عن فلاں اور عن فلاں سے منتقل ہوا ۔ اس پر طرہ یہ کہ محدثین کا اس پر بھی اتفاق ہے کہ یہ قولِ راوی بھی روایت بالمعنی ہے یعنی راوی کا بھی دعوی یہ نہیں کہ یہ قول وفعلِ رسول ﷺ ہے بلکہ روای نے جو کچھ آپ ﷺ سے سنا یہ آپﷺ کو دیکھا اس نے اسے اپنے الفاظ اور اپنی فہم و فراست کا رنگ دے دیا۔ جس طرح قرآن کی حفاظت کا ذمہ خود ذاتِ باری نے

اسلام یا سرمایہ داری ؟

Image